لاہور:
پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر عثمان انور نے جمعہ کے روز خبردار کیا ہے کہ کسی بھی فرد یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ انتباہ پنجاب پولیس کے X (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا، جو اس وقت سامنے آیا جب تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) بلوچستان کے صدر وزیر احمد رضوی نے آج لاہور کے داتا دربار پر کارکنوں کو جمع ہونے کی کال دی۔
خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹی ایل پی کے کارکن نمازِ جمعہ کے بعد پرتشدد مظاہروں اور ہنگامہ آرائی میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
ادھر ایک علیحدہ مذہبی تنظیم تنظیماتِ اہلِ سنت — جو ٹی ایل پی سے منسلک نہیں — نے بھی آج کے لیے احتجاج کی کال دی ہے۔
یہ تنظیم مریدکے میں پیر کی صبح کے وقت ہونے والے پولیس آپریشن کے خلاف عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔
اس آپریشن کے دوران ٹی ایل پی کے دھرنے کو ختم کرنے کی کوشش میں پرتشدد جھڑپیں، افرا تفری اور متعدد گرفتاریاں ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق مریدکے واقعے کے بعد سے پولیس نے ٹی ایل پی کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے اور تنظیم کی قیادت کو گرفتار کر کے آج کے مظاہروں کو روکنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔
پنجاب پولیس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری بیان میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پولیس عوام کی جان و مال کے تحفظ، قانون کی عملداری اور صوبے میں امن کے قیام کے لیے سرگرم ہے۔
“پنجاب پولیس سول سوسائٹی اور تاجروں کے ساتھ کھڑی ہے، جنہوں نے احتجاج اور ہڑتال کی کال مسترد کر کے امن و استحکام کے عزم کا اظہار کیا ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ آئی جی پنجاب نے پرتشدد مظاہروں، جلاؤ گھیراؤ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی شدید مذمت کی اور واضح کیا کہ
“کسی فرد یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔”
ڈاکٹر عثمان انور نے یقین دلایا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا، تاکہ عوام اور نجی املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
پنجاب حکومت نے یہ دفعہ صوبے بھر میں دو دن کے لیے نافذ کی ہوئی ہے۔
پنجاب پولیس کے ایک بعد ازاں جاری بیان میں کہا گیا کہ صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
“آئی جی پنجاب کی ہدایت پر لاہور سمیت تمام اضلاع میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ تمام فیلڈ افسران کو ہائی الرٹ رہنے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ ضلعی پولیس افسران، اسپیشل برانچ اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مشتبہ سرگرمیوں پر قریبی نظر رکھیں۔
