برمنگھم:
انگلش پریمیئر لیگ کلب آستون ولا نے اعلان کیا ہے کہ 6 نومبر کو ہونے والے یورپا لیگ میچ میں اسرائیلی کلب مکابی تل ابیب کے کسی بھی مداح کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ فیصلہ پولیس کی جانب سے عوامی تحفظ سے متعلق خدشات ظاہر کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے، خاص طور پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیشِ نظر۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی قومی فٹبال ٹیم کے حالیہ ورلڈ کپ کوالیفائر میچز کے دوران ناروے اور اٹلی میں احتجاج ہوئے تھے۔ ان مظاہروں میں پولیس کو آنکھوں میں جلن پیدا کرنے والی گیس (tear gas) استعمال کرنی پڑی، اور اوسلو اور اُدینے میں فلسطین کے حامی مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
آستون ولا کے مطابق، یہ فیصلہ سیفٹی ایڈوائزری گروپ (SAG) کی ہدایت پر کیا گیا ہے، جو ولا پارک میں ہونے والے مقابلوں کے لیے حفاظتی سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے۔
کلب کے بیان میں کہا گیا:
“آج سہ پہر ہونے والی میٹنگ کے بعد SAG نے باضابطہ طور پر کلب اور UEFA کو اطلاع دی ہے کہ اس میچ کے لیے کوئی بھی غیرملکی (away) شائقین ولا پارک میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔”
ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے SAG کو بتایا کہ انہیں اسٹیڈیم کے باہر عوامی تحفظ سے متعلق خدشات ہیں اور اگر احتجاج ہوئے تو ان سے نمٹنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
کلب کا مزید کہنا تھا کہ وہ مکابی تل ابیب اور مقامی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ میچ دیکھنے آنے والے مداحوں اور مقامی رہائشیوں دونوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے مکابی تل ابیب سے اس معاملے پر رابطہ کیا ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا:
“یہ غلط فیصلہ ہے۔ ہم اپنی سڑکوں پر یہود دشمنی (Anti-Semitism) برداشت نہیں کریں گے۔ پولیس کا کام یہ ہے کہ وہ تمام فٹبال شائقین کو تحفظ فراہم کرے تاکہ وہ بغیر کسی خوف یا دھمکی کے کھیل سے لطف اندوز ہو سکیں۔”
